ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں دونوں رہنماﺅں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات اورعلاقائی صورتحال پربات چیت ہوئی۔اس موقع پردونوں رہنماﺅں کے درمیان افغان مفاہمتی عمل اور مسئلہ کشمیر پر بھی بات چیت ہوئی۔
بعدازاں ٹیلیفونک گفتگو کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ترک صدر نےدہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاک ترک قیادت کا دو طرفہ برادرانہ تعلقات اور تعاون پراظہاراطمینان کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعاون کے اہم شعبوں میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک ترک اعلی سطح اسٹرٹیجک کونسل کے پاکستان میں اجلاس سے دو طرفہ تعاون مزید فروغ پائے گا، پاک ترک قیادت اسٹرٹیجک کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلیے پاکستانی عوام ترک صدر کے دورے کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تو بھارت میں ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔
بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار سے سوال اٹھا یا کہ امریکہ کو مسئلہ کشمیر کے معاملے پرحل کے لیے ثالث کا کردار دینے کی بات کیوں کی جبکہ بھارتی حکومت نے صاف انکارکردیا تھا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالث کا کردار دینے کی کوئی بات نہیں کی تھی ۔
دوسری جانب اس معاملے پرچین نے بھی امریکی کردارکا خیرمقدم کرتے ہوئے اس مسئلے کے حل کے لیے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔