نیب کی جانب سے نازیبا گفتگو پر نوٹس لیے جانے کے بعد پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال نے معافی مانگ لی ۔
پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین سید مصطفی کمال نے نیب سے معافی مانگ لی اور کہا ہے کہ اگر میری کسی بات سے نیب کی دل آزاری ہوئی ہے تو معافی چاہتا ہوں لیکن معافی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ نیب اپنی تحقیقات روک دے، نیب پہلے تحقیقات کرے اور کوئی اور الزام لگا سکتے ہیں تو لگائیں لیکن اتنا کہتا ہوں کہ میں نے کبھی چوری نہیں اور بے ایمانی نہیں کی۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں نے تباہی مچادی ہے،17 افراد کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگئے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں، اور اس تمام صورتحال میں حکومت نام کی کوئی چیز دکھائی نہیں دی، عوام نے جنہیں منتخب کیا انہوں نے عوام کو لوٹ لیا، جن لوگوں کے گھر میں میتیں ہورہی ہیں اللہ ان کا حساب ان سے لے گا یہ بھی اندر جائیں گے۔
یاد رہے کہ ترجمان نیب کے مطابق سابق میئر کراچی مصطفی کمال نے میڈیا گفتگومیں نیب افسران کیخلاف نازیباالفاظ استعمال کئے ،نوٹس میں نیب افسروں سے معافی کا مطالبہ کیا جائے گا،ترجمان کا کہنا ہے کہ مصطفی کمال نے معافنی نہ مانگی توعدالت میں جائیں گے۔
نیب کا کہنا ہے کہ مصطفی کمال کی جانب سے کراچی میں 30 ہزارکروڑ خرچ روپے خرچ کیے گئے،خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود کراچی کے مسائل جوں کے توں ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ نیب قومی ادارہ اور بدعنوانی کے خاتمے کیلیے اقدامات کررہا ہے،مصطفی کمال کی نازیباگفتگو نیب کی ساکھ مجروح کرنے کی مذموم کوشش ہے،مصطفی کمال تنقید کی بجائے اپنی توانائی مقدمے میں دفاع پر خرچ کریں۔