بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈرعرفان پٹھان اور مقبوضہ جموں وکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے اسٹاف کو جلد سے جلد وادی چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔
جموں وکشمیرکرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹوافسر سید اشفاق حسین بخاری نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ عرفان پٹھان اور دیگر تمام اسٹاف کو وادی چھوڑنے کیلیے کہا گیا تھا،انہوں نے تصدیق کی کہ جو بھی سلیکٹرز وادی سے تعلق نہیں رکھتے ہیں،انہیں اپنے گھرجانے کا کہہ دیا گیا ہے۔
سید اشفاق حسین بخاری نے کہا کہ کیمپ میں موجود جموں کے تقریباً 102 کھلاڑیوں کو واپس گھر بھیج دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہاں حالات کشیدہ ہیں، ہمیں نہیں معلوم کہ کیا ہو رہا ہے،اس لیے ہم نے کرکٹ کے پروگرام کو آگے کیلیے ملتوی کردیا ہے اور واپس شروع کرنے کیلیے صحیح وقت کا انتظارکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں کشیدگی کے باعث فرانس، جرمنی اورآسٹریلیا نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انھیں جلد سے جلد وادی چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔
انڈین حکام کی جانب سے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری مقبوضہ کشمیر سے واپس جانے سے متعلق جاری ایڈوائزری کے پیش نظر برطانیہ، جرمنی اور آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کے لئے سفر کے سلسلے میں ایڈوائزری جاری کی ہے۔
برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو دہشت گردی سے متاثر جموں وکشمیر میں دورے کے دوران محتاط رہنے اور مقامی افسران کی ایڈوائزری کے مطابق چلنے کیلئے کہا ہے۔
برطانوی وزارت خارجہ کے مطابق اس سنگین صورتحال کے پیش نظر اپنے شہریوں کو سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جرمنی نے اپنے شہریوں کے لئے اسی طرح کی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرینگر سمیت وادی کے علاقوں کا سفر مناسب نہیں ہے۔ جرمن حکومت نے اپنے شہریوں سے واقعات پر مسلسل باخبر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
علاوہ ازیں آسٹریلیائی حکومت نے بھی اپنے شہریوں کو مقبوضہ کشمیر کے سفر کے دوران خطرے کے سلسلے میں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔