مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اورپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مولانا فضل الرحمن نےٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ رہبر کمیٹی کام کرے گی ۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا معاملہ شدت اختیار کر گیا جس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔تینوں پارٹی سربراہان نے جلد رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے پر بھی اتفاق کیا۔
مولانا فضل الرحمن نے دونوں رہنماؤں سے اپنی اپنی جماعتوں کے رہنماؤں کو بیان بازی سے روکنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے تاہم حزب اختلاف متحد ہے اراکین کو بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی مولانا فضل الرحمن نےٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے سلیکٹڈ حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا جب کہ اگلے ہفتے دونوں رہنماؤں نے ملاقات کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک گفتگو میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے جب کہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کا غیرجمہوری رویہ دراصل اپوزیشن کی جیت ہے۔
پیپلز پارتی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ خواجہ آصف میں پیپلز پارٹی کے بارے میں اپنا وائر س ہے اور یہ ہمیشہ سے رہاہے ، خواجہ آصف کی اپنی جماعت سے نالا ں ہونے کی اور بھی بہت سے وجوہات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ہونیوالی ووٹنگ پر دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر الزام لگایا جارہا ہے اور اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا کہ کیا ہوا ؟
ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے کا تعلق ہے تو آج مولانا فضل الرحمن ، شہباز شریف اور بلاول بھٹوز رداری کی آج گفتگو ہوئی ہے اور یہ اتفاق رائے ہواہے کہ رہبر کمیٹی کام کرے گی ۔