نیدرلینڈز میں برقعہ پہنی خاتون کو نقاب چہرے سے نہ ہٹانے پر مسافر بس سے اتار دیا گیا۔نیدرلینڈز میں رواں ماہ ہی عوامی مقامات پر نقاب، برقعے پر پابندی کا قانون نافذ کیا گیا ہے۔
نیدرلینڈز کے جنوبی علاقے میں مسافر بس ڈرائیور نے برقعہ پہنی خاتون کو بس میں بٹھانے سے انکار کردیا اور خاتون کے چہرے سے نقاب نہ اتارنے پر پولیس کو بلالیا جس کے بعد پولیس نے خاتون کو بس سے اتارا۔
نیدرلینڈز میں یکم اگست سے برقعے پر پابندی کا قانون نافذ کیا گیا ہے جس کی خلاف ورزی کرنے پر 165 ڈالر کا جرمانہ کیا جائے گا۔اس قانون کا اطلاق اسکولوں، پبلک ٹرانسپورٹ، اسپتالوں اور سرکاری عمارتوں پر بھی ہوگا۔
قانون کے مطابق سرکاری افسران اور ٹرانسپورٹ ورکرز اس بات کے پابند ہوں گے کہ اگر وہ کسی برقعہ پوش کو دیکھیں تو اسے اپنے چہرے سے نقاب ہٹانے کا کہیں اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو انہیں بس، ٹرین یا سرکاری عمارت سے باہر نکال دیں۔ اگر وہ مزاحمت کریں تو پولیس کی مدد بھی طلب کی جاسکتی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نیدرلینڈز میں ایسی خواتین کی تعداد محض 150 ہے جو روزانہ کی بنیاد پر برقعہ یا نقاب پہنتی ہیں۔نیدرلینڈز کے علاوہ فرانس، اسپین، ڈنمارک، اٹلی و دیگر ممالک میں بھی برقعہ اور نقاب پر پابندی کے حوالے سے قوانین موجود ہیں۔