امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے انتہائی قریب آکر کھٹائی میں پڑ گئے،امریکی صدر کی جانب سے افغان امن مذاکرات کی منسوخی پر طالبان کا ردعمل سامنے آگیا۔
ترجمان افغان طالبان کاکہنا ہے کہ امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا کو ہی پہنچے گا، اس کا اعتماد اور ساکھ بھی متاثر ہوگی، امریکا کا امن مخالف رویہ واضح ہوکر دنیا کے سامنے آگیا ہے۔
انہوں نے کہا یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے، اگر جنگ کی جگہ افہام وتفہیم کا راستہ اپنایا جائے تو ہم آخر تک اس کیلیے تیار ہوں گے اور امریکا سے سمجھوتے کی پوزیشن میں واپس آنے کی توقع کرتے ہیں۔
د مذاکراتو په اړه د ډونالد ټرمپ د ټویټ په هکله د افغانستان د اسلامي امارت اعلامیه https://t.co/hRTvf9VMEE pic.twitter.com/owxjHjoh6y
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) September 8, 2019
افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی ٹیم کے ساتھ مذاکرات مفید رہے اور معاہدہ مکمل ہوچکا ہے، فریقین معاہدہ کے اعلان اور دستخط کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکراتی سلسلے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 سال کی جدوجہد نے امریکا پر واضح کردیا ہم اپنا وطن کسی کےحوالے نہیں کریں گے۔