افغانستان کے صوبے ہلمند میں جنگجوئوں کے ایک ٹھکانے پرفوجی چھاپے کے دوران ہونے والی جھڑپ میں متصل گھر میں جاری شادی کی تقریب کے شرکا بھی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر40افراد جاں بحق ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان فوج نے خفیہ اداروں کی معلومات کی بنیاد پر طالبان جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مار کارروائی کی، چھاپے کے دوران دونوں جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور بارودی مواد کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر40افراد جاں بحق اور14زخمی ہو گئے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد اور ان کی شناخت سے متعلق متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں، افغان فوج کا کہنا ہے کہ صوبہ ہلمند کے علاقے موسیٰ قلات میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران 22 طالبان و داعش جنگجو مارے گئے جب کہ 15 کو حراست میں لیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہلمند پارلیمانی کونسل کے دو ارکان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ فوجی حملے کے زد میں شادی کی تقریب کے شرکا آگئے جس کے باعث 40 ہلاکتیں ہوئیں جو سارے عام شہری تھے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔
ادھرافغان وزارت دفاع کے ایک اور ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ شادی تقریب میں 40ہلاکتیں دراصل خودکش بمبار کی کارروائی کے نیتجے میں ہوئیں، افغان سیکیورٹی فورسز کی چھاپہ مار کارروائی میں صرف جنگجو مارے گئے جن کی تعداد 22 ہے۔