ایرانی صدر حسن روحانی نے کہاہے کہامریکہ بینکنگ سسٹم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکو کا کردار ادا کررہا ہے،امریکہ سلامتی کونسل کا احترام نہیں کرتا، مشرق وسطیٰ میں ایک غلطی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ ہم نے کبھی غیر ملکی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا ، پابندیوں میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کریں گے ، ایران اپنے پڑوسی ملکوں سے امن چاہتاہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نے ایران کوعالمی معیشت میں حصہ دار بننے سے محروم رکھاہے،ایران بدترین اقتصادی دہشت گردی کے سامنے ڈٹا ہوا ہے ۔
حسن روحانی کا کہناتھا کہ خلیج میں امن پورے خطے کی شرکت سے ہی ممکن ہے، بیرونی مداخلت کے باوجود ہم ترقی کی راہ پر ہیں، امریکہ پہلے معاہدے توڑتاہے اور پھر مذاکرات کی بات کرتا ہے،دکھاوے کی بجائے امریکہ حقیقی مذاکرات کرے ، ایران پر پابندیاں ختم کی جائیں تاکہ مذاکرات کا راستہ کھل سکے ،ایران اب بھی بات چیت کیلیے تیار ہے لیکن پابندیوں کے دباﺅ کے بغیر۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی غیر ملکی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا، امریکہ بینکنگ سسٹم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکو کا کردار ادا کررہا ہے،ایران بدترین اقتصادی دہشت گردی کے سامنے ڈٹا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ کی بدترین پابندیاں ایران کے وقار کیلئے نقصان دہ ہیں ،خلیجی ممالک ہم آپ کے پڑوسی ہیں ، امریکہ کے نہیں ہے ،2015کی ڈیل پر واپسی کے بغیر ایران امریکہ کے ساتھ بات نہیں کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا پیغام ہے کہ جنگ کی بجائے امن کیلیے سرمایہ کاری کریں،مشرق وسطیٰ جل رہاہے ، 18سال کوششوں کے باوجود بھی امریکہ دہشت گردی مٹانے میں نا کام ہے،خلیج فارس میں امن صرف علاقائی ممالک ہی قائم کر سکتے ہیں،ایران اب بھی یورپ کے ساتھ طے کردہ ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے ، ایران آزادی کی تحریکوں کے بانیوں میں سے ہے۔