وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم اورآر ایس ایس کے مسلم کش نظریے کو بے نقاب کرنے کے بعد ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھی مسئلہ کشمیر پر کھل کر بات کی اور جموں وکشمیر کو ایک الگ ملک قرار دیا۔
جنرل اسمبلی سے خطاب میں مہاتیر محمد نے بھارت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے باوجود مقبوضہ جموں و کشمیر پرحملہ کرکے اس پر قبضہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہو سکتا ہے کہ اس ایکشن کی وجوعات ہوں مگر یہ پھر بھی غلط اقدام ہے۔’انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو پرامن طریقوں سےحل کرنا چاہیے اوربھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر اسے حل کرے۔
قبل ازیں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگاکر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔
وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ مودی آر ایس ایس کے رکن ہیں جو ہٹلر اور مسولینی کی پیروکار تنظیم ہے، آرایس ایس کے نفرت انگیزنظریے کی وجہ سے گاندھی کا قتل ہوا، آر ایس ایس بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کررہی ہے اور یہ ہٹلر سے متاثر ہو کر بنی، آر ایس ایس بھارت سے مسلمانوں اورعیسائیوں سے نسل پرستی کی بنیاد پر قائم ہوئی، اسی نظریے کے تحت مودی نے گجرات میں مسلموں کا قتل عام کیا۔