جرمن حکام کے مطابق 136 ملین یورو کے فراڈ میں ملوث دو پاکستانی شہریوں کو فرینکفرٹ سے گرفتار کر لیا گیا.
یہ دونوں پاکستانی ایک ایسے جرائم پیشہ گینگ کا حصہ تھے، جو ایک بہت بڑے ٹیکس فراڈ میں ملوث تھا۔
جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے ‘بْنڈس کریمنل آمٹ’ کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے دونوں ملزمان کو فرینکفرٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔
ان میں سے ایک ملزم کی عمر سینتیس برس جبکہ دوسرے کی چالیس برس بتائی گئی ہے۔خبروںکے مطابق یہ دونوں ملزمان جرمنی سے پاکستان فرار ہو گئے تھے لیکن اپنی گرفتاری دینے کے لیے منگل کو جرمنی پہنچے تھے۔
فرینکفرٹ کے وکیل استغاثہ کے مطابق2014 میں ان دونوں ملزمان کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے تھے تاکہ انہیں قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔ جرمن حکام کی جانب سے ان دونوں پاکستانی شہریوں کے نام مخفی رکھے گئے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ اس ٹیکس فراڈ میں ایک تیسرا پاکستانی شہری بھی شامل تھا، جسے سن دو ہزار سولہ میں آٹھ برس قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔
ان پاکستانیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے ہیرا پھیری کرتے ہوئے اگست2009 سے اپریل دو ہزار دس کے درمیان ٹیکس حکام سے ایک سو چھتیس ملین یورو حاصل کیے تھے۔
جرمن حکام کے مطابق اسی طرح کے ایک دوسرے کیس میں اس گینگ نے جرمن ڈوئچے بینک کا استعمال کیا۔ اس گینگ نے ‘کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج سرٹیفکیٹس’ کی اس بینک کے ذریعے تجارت کی اور وہ ٹیکس واپس لینے کا دعویٰ کیا، جو انہوں نے کبھی ادا ہی نہیں کیے تھے۔
یہ رقوم کاربن ڈائی آکسائیڈ سیرٹیفیکیٹس کی بنیاد پر حاصل کی گئی تھیں۔ عالمی ماحولیاتی معاہدے کے تحت جرمنی کو ملک میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں کمی لانا ہے اور اس مقصد کے لیے حکومت کی طرف سے مختلف کاروباری اداروں کے لیے مالی مراعات متعارف کروائی گئی تھیں۔