ساتھیوں کی گرفتاری پر خواجہ سراؤں نے درخشان تھانے پر حملہ کردیا جس پر پولیس نے 21 خواجہ سراؤں کو گرفتار کرلیا۔
کراچی میں ڈیفنس، بدر کمرشل میں درخشاں پولیس نے شہریوں کی شکایت پر خواجہ سراؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 13کوگرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا۔
گرفتار خواجہ سراؤں کے ساتھیوں نے گرفتاری کے خلاف درخشاں تھانے میں احتجاج کیا،تھانے میں اپنے کپڑے اتاردیے اور توڑ پھوڑ کی جب کہ ہنگامہ آرائی کرنے والے خواجہ سراؤں نے تھانے کی کھڑکیوں، دروازوں کو توڑ دیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔
پولیس نے گرفتار ملزمان کے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے ہیں جس میں آوارہ گردی، علاقے میں فحاشی پھیلانا ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور اہلکاروں سے دست درازی کے دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ملزمان نے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر کا قیمتی موبائل فون بھی چھین کر زمین پر پٹخ کر توڑ دیا۔ایس ایچ او درخشاں اضافی پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور خواجہ سراؤں کو قابو کر کے لاک اپ کردیا۔
علاقے کی خاتون سماجی ورکر فرح ملک کا کہنا تھا کہ بدر کمرشل پر 50 سے زائد گھر ایسے ہیں جہاں 250 کے قریب خواجہ سرا رہائش پذیر ہیں جو نہ صرف فحاشی کا کاروبار کرتے ہیں بلکہ علاقے میں آئس سمیت ہر قسم کی منشیات فروخت کرتے ہیں
ان کا کہناتھا کہ وہ گزشتہ 10 ماہ سے مسلسل پولیس کو شکایت کر رہی ہیں تاہم پولیس ان کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیتی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران سے شکایت کرنے پر اب کارروائی کی گئی تاہم وہ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ ان خواجہ سراؤں کی سرپرستی ایک غیر ملکی خاتون کرتی ہے جسے متعدد بار بدر کمرشل پر خواجہ سراؤں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے، خواجہ سراؤں کے گھناؤنے کاروبار کے باعث رات کے وقت علاقے میں نکلنا مشکل ہوگیا ہے جبکہ ان کی سرعام بکنگ کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔
شہری قیصر مسعود ملک نے 2 روز قبل مقدمہ درج کرایا تھا کہ خواجہ سرا بدر کمرشل پر فحاشی پھیلارہے ہیں اور جب انہیں منع کیا گیا تو انہوں نے ڈنڈوں اور اسلحہ سے ان پر حملہ کرنے اور جان سے مارنے کی کی کوشش بھی کی۔