چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے ملاقات کی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں صدر مسلم لیگ (ن) شہبازشریف سے ملاقات کی ہے، بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، نوید قمر،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھراور نیئر بخاری تھے
ملاقات کے موقع پر میں شہبازشریف کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفرالحق ،مرتضی جاوید عباسی، رانا تنویر،امیر مقام اورمریم اورنگزیب موجود تھے۔
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسیر منتخب نمائندوں کے پروڈکشن آرڈر اور مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد (ن) لیگ کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور(ن) لیگ نے ملکی صورتحال پرغورکیا، حکومت پاکستان کی سلامتی کیلیے خطرہ بن چکی ہے، حکومتی معاشی بدانتظامی نے مہنگائی برپا کی جب کہ حکومت نے ملک کوعالمی سطح پرتنہا کردیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت یواین ہیومن رائٹس کونسل میں 16 ووٹ بھی حاصل نہ کرسکی، (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی سمجھتی ہے حکومت کوگھربھیجنا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ حکومت عوام کا اعتماد اورمینڈیٹ کھوچکی ہے۔
پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ تقریرکرنا ہروزیراعظم کا فرض ہوتا ہے، وزیراعظم اقوام متحدہ کی 11 قراردادیں پڑھ کرسناتے، مودی نے دیکھتے دیکھتے کشمیر ہڑپ کرلیا۔
شیری رحمان نے کہا کہ مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی، روزانہ منی بجٹ آرہے ہیں۔ یہ وقت پارلیمان کوعزت دینے کا ہے، حکومت نے آج 28 بل اٹھا کربلڈوزکردیے۔ حکومت اورآئی ایم ایف ایک ہی ہے۔ تمام جماعتیں اپنی اپنی میٹنگز کررہی ہیں اور چاہتے ہیں اپوزیشن میں کوئی دراڑ نہ ہو۔