وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چین نے 4 ہزار وزرا کو کرپشن کے الزام میں جیل بھیجا، کاش میں 500 افراد کو جیل بھیج سکتا۔
چائنہ کونسل فار پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین نے 7کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا جو قابل تعریف ہے ، پاکستان چین سے سیکھ رہا ہے، چاہتے ہیں ، ہیں مزید چینی سرمایہ کار پاکستان میں آکر کام کریں،60 فیصد پاکستانی تیس برس کی عمر سے کم ہیں جو متحرک لیبر فورس بن سکتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چین دنیامیں سب سےتیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہے، چین نے اپنے عوام کو غربت سے نکالا، دنیا بھر کے لیے کاروبار کے مواقع پیدا کیے، موجودہ وقت چین سے سیکھنے کا ہے۔ چین نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا، ہم بھی سیکھیں گے۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ چین نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے اور ہم بھی سیکھ رہے ہیں ، موجود وقت چین سے سیکھنے کا ہے ، چین کا غربت پا قابو پانا قابل تقلید عمل ہے ۔
ان کا کہناتھاکہ چین کے کرپشن کے خلاف اقدامات نہایت متاثر کن ہیں ،صدر شی پنگ کرپشن کے خلاف کڑی مہم چلا رہے ہیں ، کرپشن ملکوں کی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے ، چینی صدر نے چار سو وزیروں کو کرپشن کے الزامات میں جیلوں میں ڈالا ، خواہش ہے کہ چینی صدر کی طرح میں بھی پانچ سو کرپٹ لوگوں کو جیل میں ڈال دوں ، چینی صدر کے اقدام سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے ، پاکستان میں کرپشن پر قابو پانے کیلئے کچھ وقت لگے گا ، چین نے کرپشن کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے حکومت میں آنے کے بعد اہم فیصلے کیے ہیں ، ہم نے سرمایہ کاروں کے پاکستان آنے کیلیے اقدامات کو آسان بنایا ، ہماری حکومت تاجروں کو کاروبار اور پیسہ کمانے میں سہولت دے رہی ہے ، پاکستان دنیا کا آٹھواں ملک ہے جس نے بزنس کو آسان بنایا۔
ان کا کہناتھا کہ ہم چاہتے ہیں مزید چینی سرمایہ کار پاکستان میں آکر کام کریں،60 فیصد پاکستانی تیس برس کی عمر سے کم ہیں جو متحرک لیبر فورس بن سکتی ہے، پاکستان میں چینی وکررز کے تحفظ کیلیے خصوصی فورس بنائی گئی ہے، پاکستان چاہتاہے چین کوئلہ اور سونے کی صنعت میں بھی سرمایہ کاری کرے، پاکستان تیل کی صنعت میں بھی سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے۔پ
وزیراعظم نے کہا کہ کستان کواس وقت ایک کروڑ مکانات کی ضرورت ہے،پاکستان ہاو¿سنگ شعبے میں چین کی سرمایہ کاری کاخواہشمند ہے،پاکستان میں کاٹن،آئی ٹی،فوڈ پراسیسنگ شعبے میں چین کیلیے اچھے مواقع ہیں،منصوبوں میں سرخ فیتے کامقصد پیسابنانا ہوتاہے،
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں آتے ہی کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے، پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی، وزیراعظم ہاوَس سے سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سہولت فراہم کی، سی پیک کے تحت گوادر پورٹ کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے، مسائل کے حل کےلیے سی پیک اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی وکرز کے تحفظ کےلیے خصوصی فورس بنائی گئی ہے حکومت اسپیشل اکنامک زونز پر توجہ دے رہی ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ چین کوئلے اور سونے کی صنعت میں بھی سرمایہ کاری کرے، پاکستان کو اس وقت ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے،ہاوَسنگ شعبےمیں چین کےتعاون کے خواہش مندہیں۔