امریکہ نے چین کے صوبہ شنجيانگ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ سفاکانہ اورغیر انسانی رویہ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی 28 کمپنیوں كو بلیک لسٹ کر دیا۔
بلیک لسٹ میں ڈالی گئی چین کی کمپنیوں میں سرکاری ایجنسیاں اور سرویلانس سامان بنانے میں مہارت رکھنے والی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ اب یہ کمپنیاں امریکہ کی اجازت کے بغیراس کی مصنوعات خرید نہیں سکیں گی ۔
امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق بلیک لسٹ میں ڈالی گئی چین کی یہ کمپنیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور غلط استعمال کے مقدمات میں پھنسی ہوئی ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ چین ایغور مسلمانوں کے ساتھ بہت برا سلوک کر رہا ہے۔ ان کو بغیر وجہ بتائے قیدی بنا کر رکھا گیا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم، چین ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتا رہا ہے کہ صوبہ شنجیانگ میں دہشت گردوں سے لڑنے کے لئے ووکیشنل تربیتی مراکز چل رہے ہیں اور تشدد جیسی کوئی چیز نہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ شکر ہے کہ چین کے ایغور مسلمانوں کے لیے بھی کسی نے آوازاٹھائی ہے ۔