ترک فوجوں نے دوسرے دن بھی شمالی شام کردوں کے کنٹرول میں علاقوں پر فضائی اور زمینی حملے جاری ہیں۔
ترکی کا کہنا ہے کہ اس نے کئی اہداف پر کنٹرول کر لیا ہے۔ مرکزی سرحدی علاقے سے شدید لڑائی اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کی خبریں ہیں۔اطلاعات کے مطابق دسیوں ہزار افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
کرد پیشمرگاہ نے ترک فوج کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور کارروائی کے آغاز کے بعد سے ان کی ترک فوج سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
ادھرامریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکہ نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں ترک فوجی کارروائی پر رضامندی ظاہر نہیں کی تھی۔
خیال رہے کہ یہ کارروائی صدر ٹرمپ کی جانب سے اس خطے سے امریکی فوجیوں کو نکالنے کے فیصلے کے بعد شروع ہوئی ہے،ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کواعلان کیا تھا کہ ترک فوج نے شام میں اپنی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔