وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان وفاقی حکومت سے حساب مانگیں، میں بھی ڈی سیز سے فنڈز کا حساب لوں گا اوراسمبلی میں حساب دوں گا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اتوار کو شہر میں صفائی کی صورتحال جائزہ لینے نکلے تو پاک کالونی کی مرکزی شاہراہ پر شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو روک لیا اور پاک کالونی کے اندر جا کر صورتحال کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے جلد علاقے میں اْنے کا وعدہ کر دیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے دورہ شہر کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شہر کی 6 ڈی سیز سے 2 لاکھ 82 ہزار ٹن کچرا اٹھایا لیا ہے جبکہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے 2 لاکھ 8 ہزار ٹن کچرا اٹھایا۔ آخری حصے میں یہ کچرا لینڈ فلنگ سائٹس پر بھیجا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ڈی ایم سیز کے چیئرمین نے ڈی سی کے دیے گئے اعداد و شمارکی تصدیق کی ہے۔ گاڑیوں کی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں اب شہر میں صفائی کے لیے موجود گاڑیوں کے ٹھیک ہونے سے بہتری آئے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کی صفائی کا 20 فیصد ہدف اور ایک ہفتے کا وقت بھی ابھی باقی ہے۔ ہماری کوشش ہے 100 فیصد نہیں تو 90 سے 95 فیصد صفائی کریں گے۔ ہمیں میڈیا سے شکایت ہے کہ وہ ہمارے مثبت کام نہیں دکھاتا، شہر سے کچرا اٹھایا صفائی کی اس کا کریڈٹ بھی تو ہمیں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مہنگا فون تو لے لیتے ہیں لیکن کچرے کے لیے کوئی انتظام نہیں کرتے،عوام بھی اپنی ذمہ داریوں کا مظاہرہ کرے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کام کروانا میری ذمے داری ہے اس لیے بار بار خطوط لکھتا ہوں۔ گرین لائن منصوبے پر بات کریں،بسیں کہاں ہیں کیوں نہیں چل رہیں؟ لوگ سندھ حکومت کوہی برا بھلا کہتے ہیں وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں پر بھی نظر ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں اضافہ معاشی بدحالی کی وجہ سے ہے۔ آئی جی سندھ اچھے پولیس افسر ہیں انہیں کرکٹ سے کافی دلچسپی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو کراچی سے جتوا کر لاہور بھیجا تھا لیکن لاہور میں شکست ہوئی۔