پانی ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی کے 185 گھروں میں داخل ہوگیا۔فائل فوٹو
پانی ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی کے 185 گھروں میں داخل ہوگیا۔فائل فوٹو

سمندری طوفان بپھرگیا، کراچی کی ساحلی بستیوں میں پانی داخل

سمندری طوفان ‘کیار’ بپھرنے لگا، کراچی کی ساحلی  بستیوں میں پانی داخل ہوگیا جس سے ریڑھی گوٹھ اور لٹھ بستی کے 185 گھر متاثر ہوئے، طوفان کراچی کے ساحل سے 860 کلو میٹردور ہے،شہر قائد سمیت سندھ میں آج سے بدھ تک بارش کا امکان ہے۔

پانی ابراہیم حیدری کی لٹھ بستی کے 185 گھروں میں داخل ہوگیا۔ طوفان کے باعث ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے 500 افراد کو محفوظ مقام پرمنتقل کیا۔

علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا تیز ہوائوں کے باعث پانی رہائشی علاقے میں داخل ہوا۔پیپلز پارٹی کے ایم این اے آغا رفیع اللہ نے بتایا کہ طوفان سے متاثرہ افراد کیلیے عارضی کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔

یوسی ریڑھی کے کونسلرسکندرحیات کا کہنا تھا کہ پانی سعید پاڑہ ، لٹھ بستی ، سعید پاڑہ نمبر2 ، دوست محمد پاڑہ ، رحمان پاڑہ ، لٹھ بستی نمبر ، ریڑھی گوٹھ امین جت پاڑہ ، خلیفہ جت پاڑہ ، سچا ڈینو سعید پاڑہ کے گھروں میں داخل ہوا ہے۔ مکینوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری، اہل علاقہ کے مطابق متاثرہ علاقے سے سمندی پانی واپس اترگیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں گزشتہ 13 روزسے بجلی بھی میسرنہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے بحیرہ عرب میں اب تک اٹھنے والوں طوفانوں میں یہ سب سے طاقتور طوفان ہے،طوفان کے زیراثرکراچی سمیت سندھ اور مکران کے کئی اضلاع میں آج آندھی اورگرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔

محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔