طوفان کی سطح پر 120 سے 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔فائل فوٹو
طوفان کی سطح پر 120 سے 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔فائل فوٹو

طوفان کے کراچی کی طرف آنے کا کوئی امکان نہیں۔محکمہ موسمیات

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ سردارسرفراز کا کہنا ہے کہ کیار طوفان کے کراچی کی طرف آنے کا کوئی امکان نہیں ۔

سردارسرفرازکا کہنا ہے کہ کل طوفان کا رخ مزید تبدیل ہوگا، 24 گھنٹوں میں 2 بارہائی ٹیڈز ہوتی ہیں، آج بھی ہائی ٹیڈزکا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیڈز کے باعث ہی سمندر کا پانی سڑکوں تک آگیا ہے، اکتوبر نومبر سائیکلون بننے کا موسم ہوتا ہے، کیار2007 کے بعد طاقتور ترین طوفان ہے۔

دوسری جانب سمندری پانی سے متاثرہ علاقے ابراہیم حیدری میں ایدھی رضا کار پہنچ گئے ہیں، رضا کاروں کی جانب سے متاثرین میں کھانا تقسیم کیا گیا ہے۔

سمندری پانی ابراہیم حیدری کے ریڑی گوٹھ لٹھ بستی اور چشمہ گوٹھ کے گھروں میں داخل ہوا جس پر ایدھی رضاکار امداد کے لیے پہنچے۔

ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیلابی صورتحال موجود نہیں ہے تاہم بحری ٹیم کو کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پہلے سے موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔

بحیرہ عرب کے مشرقی وسطی حصے میں ٹراپیکل سائیکلون ’کیار‘ شدت اختیار کرکے انتہائی شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو چکا ہے۔

سمندری طوفان کیار مغرب اور شمال مغرب کی جانب حرکت کررہا ہے اور اب اس کا رخ یمن کی جانب ہو گیا ہے۔