مرنے والوں میں چار جوان اورایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) شامل ہیں۔فائل فوٹو
مرنے والوں میں چار جوان اورایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) شامل ہیں۔فائل فوٹو

مقبوضہ کشمیر میں آج سے بھارتی قوانین نافذ

مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں آج ایک اور سیاہ ترین دن ہے کیونکہ ریاست کو 2 حصوں جموں و کشمیر اور لداخ میں باضابطہ طور تقسیم کیا جارہا ہے۔

مودی سرکار 5 اگست کے سیاہ فیصلے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دوسرے مرحلے کے تحت آج سے جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کرکے بھارتی قوانین نافذ کر رہی ہے۔ نئے قوانین کے تحت دیگر ریاستوں کے ہندو شہریوں کو مقبوضہ  کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش کا حق حاصل ہوگیا ہے۔

اس موقع پر سری نگر سميت بھارت کے زیر انتظام کشمير کے کئی حصوں ميں نظام زندگی معطل ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دکانیں اور دفاتر آج جمعرات کو بند ہیں اور سڑکیں تقریباً ویران ہیں۔ آج سے نئی دہلی حکومت کے اس متنازعہ فيصلے پر عملدرآمد شروع ہو گيا ہے جس کے تحت کشمير کی خصوصی آئينی حيثيت ختم کردی گئی

مودی سرکار نے کشیدگی کے تناظر میں ہوائی اڈوں اورریلوے اسٹیشنز پرہائی الرٹ جاری کردیا ہے اور وادی میں دفعہ144کا نفاذ بھی کیا جارہا ہے۔ بھارت نے جموں و کشمیر کے لیے گریش چندر اور لداخ کیلیے آر کے ماتھر کو گورنر تعینات کیا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 87 روز سے فوجی محاصرہ ہے اور مواصلاتی ذرائع بھی معطل ہیں۔