ایران نے عالمی جوہری معاہدے کی ایک اور شق سے دستبردار ہوتے ہوئے سینٹری فیوجز مشینوں میں یورینیم گیس بھرنے کا عمل شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے عالمی جوہری معاہدے کی ایک اور شق سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ اس شق سے علیحدگی کے بعد ایران اپنے 100 سے زائد سینٹری فیوجز مشینوں میں یورینیم گیس بھرنے کا عمل شروع کرے گا۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے سرکاری ٹیلی وژن پر متنازع پیشرفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی معاہدوں کی پاسداری کی ہے لیکن امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے بلاجواز علیحدگی اختیار کرکے اقتصادی پابندیاں عائد کیں اور حالات کو اس نہج پر لے آیا جہاں ایران کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔
ایرانی صدر حسن روحانی کے بقول فوردو کی ایٹمی تنصیب پر سینٹری فیوجز مشینوں میں یورینیم گیس بھرنے یہ عمل بدھ (آج) سے شروع کر دیا جائے گا اور ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے سے اب تک جڑے رہنے والے ممالک جرمنی، فرانس، برطانیہ، چین اور روس ایران کو باز رکھنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔
ایران اس سے قبل رواں برس جولائی میں عالمی جوہری معاہدے کی ایک وقت میں صرف 300 کلوگرام تک افزودہ یورینیئم رکھنے کی شق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقررہ حد سے زیادہ یورینیئم افزودہ بھی کرچکا ہے جس کی تصدیق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی‘ نے بھی کی تھی۔
واضح رہے کہ 2015 کے عالمی جوہری معاہدے میں ایران پر سینٹری فیوجز مشینوں کو یورینیم گیس بھرے بغیر ہی چلانے کی شرط رکھی گئی تھی تاہم گزشتہ برس امریکا کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو جانے کے بعد سے ایران نے معاہدے کی شقوں سے مرحلہ وار دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔