بھارت میں مسلم مخالف متنازع بل کے خلاف جاری پُر تشدد مظاہروں کے نیتجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارت میں شہریت کا متنازع بل پاس ہونے پر مودی سرکار کے خلاف احتجاج چوتھے روز میں داخل ہوگیا، ریاست میگھالے، مغربی بنگال، اروناچل پردیش، کیرالہ اور ہریانہ میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب ریاست آسام میں ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے ادھر مغربی بنگال میں بھی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرتشدد احتجاج جاری ہے۔ یہاں مظاہرین نے کل یعنی ہفتہ کو پانچ ٹرینوں ، تین ریلوے اسیٹیشنوں کے علاوہ 25 بسوں کو آگ لگا دی گئی۔
مظاہرین نے زیادہ تر نقصان ریلوے املاک کو پہنچایا۔ مرشدآباد اور ہاوڑہ اضلاع میں اس کا اثر زیادہ دیکھنے کو ملا جبکہ دیگر شہروں میں بھی کئی ڈاکخانوں اورعوامی املاک کو نذرآتش کردیا گیا۔
ادھر آسام کے ڈی جی پی بھاسکر جیوتی مہنت نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران پرتشدد واقعات کے سلسلہ میں اب تک 85 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔
بھارت میں شہریت کے حوالے سے متنازع بل پاس ہونے کے بعد حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے نئی دہلی میں بھارت بچاؤ ریلی کا اعلان کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی لوک سبھا میں کثرت رائے سے منظور ہونے والے بل میں بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان کی 6 مذہبی اکائیوں ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ سے تعلق رکھنے والے افراد کو شہریت دینے کی تجویز رکھی گئی ہے اور مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے۔