روس کے دارالحکومت ماسکو میں فیڈرل سیکیورٹی سروس(ایف ایس بی) کے دفتر کے نزدیک فائرنگ کے واقعے میں3 انٹیلی جنس افسر ہلاک اور5 زخمی ہو گئے۔
روسی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق نامعلوم بندوق بردار نے جمعرات کی شام روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس(ایف ایس بی) کے دفتر کے نزدیک اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس نے ایف ایس بی کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں حملہ آور کو ‘مار گرایا، حکام اس کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روس کی اعلی ترین سکیورٹی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ فائرنگ کے اس واقعے میں ایف ایس بی 3 افسر مارے گئے۔
روسی وزارت صحت کے مطابق اس واقعے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں ایف ایس بی کے دو افسران کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
ایف ایس بی نے کہا کہ حملہ آور صرف ایک تھا اور ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ حملہ آور سیکیورٹی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر کی لابی میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے خود کار کلاشنکوف رائفل استعمال کی تھا۔
ایف ایس بی کا ہیڈکوارٹر وسطی ماسکو میں کریملن سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر لبینکا اسکوائر پر واقع ہے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے ایف ایس بی کے اطراف کی سڑکوں کو گھیر لیا۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی جو ویڈیوز پوسٹ کی گئی ہیں، ان میں مسلح سیکیورٹی افسران کو ایف ایس بی ہیڈکوارٹر کے نزدیک مصروف ترین شاپنگ علاقے کے چارو ں طرف دوڑتے بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی سالانہ پریس کانفرنس کے تھوڑی دیر بعد پیش آیا۔ اس پریس کانفرس میں انہوں نے روسی سیکیورٹی سروسز کے کام کی تعریف کی تھی۔خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ایف ایس بی کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔