بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کےخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے،مظاہروں میں اب تک 18 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متنازع شہریت بل کے معاملے پر احتجاج کی وجہ سے مارے جانے والوں کی تعداد 18و گئی ہے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق میرٹھ میں 3، بجنور میں 2، ورانسی، فیروز آباد،کانپور اور سنبھل میں 4 مظاہرین کو بھارتی پولیس نے گولیاں مارکر ہلاک کیا، متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
چند روز قبل لکھنو میں ایک اور مینگلور میں 2 افراد کو گولی ماری گئی تھی جبکہ متنازع شہریت بل پر احتجاج کے دوران آسام میں اب تک 5 افرادکو ہلاک کیاجا چکا ہے۔
بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شریک 4 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے کرناٹکا کے ہندو انتہا پسند وزیر سیاحت سی ٹی روی نے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ گجرات جیسا حشرکریں گے۔