ہم نے پانامہ لیکس میں بھی ملوث 436 افراد کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا۔فائل فوٹو
ہم نے پانامہ لیکس میں بھی ملوث 436 افراد کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا۔فائل فوٹو

حکومت نے مہنگائی کانیاریکارڈقائم کر دیا۔سراج الحق

امیرجمات اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی سمت جانچنے کیلیے 15 ماہ کافی ہیں،حکومت نے شرح سودمیں ریکارڈاضافہ کیا،حکومت نے مہنگائی کانیاریکارڈقائم کیاہے،چندوزیروں اورمشیروں کی زندگی میں تبدیلی آئی لیکن عوام پس گئے۔

امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ لوگ ووٹ دیتے ہیں مگرہرالیکشن کے بعدنئی مایوسی کاسامناہوتاہے،حکومت اب چلنے کے قابل نہیں رہی،پاکستان میں ترقیاتی کام بندہوگئے،اس لیے درآمدات میں کمی آئی،حکومت نے تیزی کیساتھ قرض لیے،بھارت سرحدوں پرمیزائل نصب کررہاہے،ادارے دست وگریباں ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ حکومت نے تبدیلی کانعرہ لگایامگرآج احتساب مذاق بن گیا،نیب نے گزشتہ دنوں بی آرٹی کامعاملہ اٹھایا،حکومت نے ایوانوں کی موجودگی میں نیب کے پرکاٹنے کی کوشش کی،نیب کو تمام جماعتوں نے اپنے سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کیا،حکومت اورادارے عوام کے ٹیکسوں پرچلتے ہیں لیکن عوام کو کچھ نہیں ملتا،ایوانوں کی موجودگی میں نیب آرڈیننس جاری کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جمہوریت کمزورہے،حکومت کے پاس کشمیریوں کیلئے کوئی لائحہ عمل نہیں ہے،خارجہ پالیسی کے لحاظ سے بھی پاکستان تنہاہوگیا۔

سراج الحق نے کہا کہ ہماری حکومت نے 70 لاکھ افراد کو غربت میں مبتلا کر دیا،تاریخ میں پہلی بار اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں16.2 فیصد میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے شرح سودمیں ریکارڈاضافہ کیا،مصنوعی اکثریت اورمینڈیٹ کے باعث حکومت کمزورہے،حکومت نے مہنگائی کانیاریکارڈقائم کیاہے،چندوزیروں اورمشیروں کی زندگی میں تبدیلی آئی لیکن عوام پس گئے،ہماراکوئی ذاتی ایجنڈاہے نہ ابوبچاو¿پروگرام، حکومت کی سمت جانچنے کیلیے 15 ماہ کافی ہیں۔