طلبہ یونین کی صدراویشی گھوش بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔فائل فوٹو
طلبہ یونین کی صدراویشی گھوش بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔فائل فوٹو

جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں شب خون۔34طلبا واساتذہ لہولہان

دہلی کی جواہرلال نہرو یونیورسٹی میں گزشتہ شب نقاب پوش مسلح افراد نے ‘ جو لاٹھیوں سے لیس تھے ‘ طلبا اور اساتذہ پر حملہ کردیا اور کیمپس میں املاک کو نقصان پہنچایا جس کے 34 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق اتواراور پیرکی درمیانی شب لاٹھیوں، ڈنڈوں اور راڈز سے لیس درجنوں نقاب پوش نوجوان یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوئے،انہوں نے طلبہ اور اساتذہ کو بری طرح مارا پیٹا۔ تشدد سے طلبہ یونین کی صدر اویشی گھوش سمیت کم از کم 34 افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

طلبہ یونین کی صدرمحترمہ گھوش کے سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں جبکہ کئی سینیئر پروفیسرز بھی زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ آوروں نے گرلز ہاسٹل میں گھس کر طالبات کو زد و کوب کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔

اے بی وی پی نے ایس ایف آئی ‘ اے آئی ایس اے اور ڈی ایس ایف پر حملہ کی ذمہ داری عائد کی ہے ۔ اے بی وی پی کا دعوی ہے کہ اس کے 25 کارکن شدید زخمی ہوئے ہیں اور11 طلبا لاپتہ ہوگئے ہیں۔

پولیس نے اس سلسلے میں مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئي۔  طلبہ کا الزام ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق دائیں بازو کی سخت گیر طلبہ تنظیم ‘اکھل بھارتیہ وشو ہند پریشد (اے بی وی پی) سے ہے،پولیس کی موجودگی میں یہ سب ہوتا رہا اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

طلبا کا الزام ہے کہ حملہ آور ہاسٹلوں میں بھی گھس گئے اور انہوں نے طلبا اور اساتذہ پر حملے کئے ۔ کچھ ٹی وی چینلوں پر دکھائے گئے ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ہاکی اسٹکس تھامے کچھ نقاب پوش غنڈے ایک عمارت میں گھوم رہے تھے۔