اتوارکی شام کم سے کم آٹھ میزائل داغے گئے۔فائل فوٹو
اتوارکی شام کم سے کم آٹھ میزائل داغے گئے۔فائل فوٹو

ایران نے حملہ کردیا۔80امریکی ہلاک کرنے کا دعویٰ

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کی جانب سے بغداد میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر میزائل حملے کیے گئے۔ ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد مارے گئے۔

غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر30 سے زائد زمین سے زمین پرمارکرنے والے ایرانی میزائل داغے گئے۔ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسداران انقلاب کے حملے میں 80 افراد مارے گئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حملے میں امریکی ہیلی کاپٹرز اور دیگر جنگی ساز و سامان کو بھی نقصان پہنچا۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔

میزائلمیزائلپنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا۔میزائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد پیغام میں کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، امریکی فوج سب سے طاقتور ہے، وہ آج شام بیان جاری کریں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ متناسب جواب دے دیا، اسی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ایرانی جنرل کو ہدف بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سیلف ڈیفنس میں کارروائی کی۔

امریکا سے بدلہ لیتے ہی پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کرمان میں کردی گئی۔ ادھر عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فرنٹ نے بھی امریکی فوج کے خلاف آپریشن کا اعلان کردیا۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے جب کہ حملے میں عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں عین الاسد،اربیل اور تاجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائے جانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں تاہم تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پرایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اورعین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کابروقت پتاچلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔

ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں بتایاہے کہ ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے آپریشن کو” شہید سلیمانی “ کا نام دیا یعنی اسے ” آپریشن سلیمانی “ کہا گیا جو کہ جنر ل قاسم سلیمانی کی تدفین کے چند گھنٹوں کے بعد کیا گیا ۔

پاسداران انقلاب نے اپنے ایک مبینہ بیان میں بتایا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای حملے پر عملدرآمد کرنے والے کنٹرول سینٹر میں ذاتی طور پر موجود تھے ۔

ڈیلی میل کا اپنی رپورٹ میں کہناتھا کہ ایران نے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں میں ” فتح 110 “ بلیسٹک میزائل استعمال کیے جو کہ 300 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔