ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے اعلان کیاہے کہ یوکرائنی طیارے کی تباہی کے معاملے میں ذمے داروں کو گرفتارکرلیا گیاہے تاہم اس کے علاوہ مزید کوئی اور تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت کے ترجمان نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں چند افراد کو گرفتارکیا گیا ہے، تاہم ان کی تعداد اور شناخت ظاہرنہیں کی گئی۔
ایران نے یوکرائنی طیارہ گرائے جانے کی غلطی کا اعتراف کرلیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے لیکن اب ایرانی صدرخود میدان میں آ گئے ہیں اورانہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ناقابل معافی غلطی ہے جو بھی اس میں ملوث ہے انہیں سزا دی جائے گی ۔
غیر ملکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کی ٹیلی ویژن پرتقریرنشرکی گئی جس میں ان کا کہناتھا کہ یہ ایک ناقابل معافی غلطی ہے اورجو بھی اس میں ملوث ہے انہیں سزا دی جائے گی ۔
ٹیلی ویژن پر چلنے والے خطاب میں حسن روحانی کا کہناتھا کہ اس المناک حادثے کی تفصیلاً تحقیقات کی جائیں گی ، طیارہ گرانے کے عمل کا صرف ایک شخص ذمے دار نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی افواج اپنی غلطی تسلیم کر رہی ہیں جوکہ پہلااچھا اقدام ہے ،ہم لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ایسا کبھی دوبارہ نہیں ہو گا۔
واضع رہے کہ گزشتہ ہفتے ایرانی میزائل لگنے سے یوکرائنی طیارہ تباہ ہو گیا تھا، طیارے میں مجموعی طو پر176 افراد سوار تھے جو کہ حادثے کے دوران مارے گئے،ان میں سے 82 کا تعلق ایران سے تھا جبکہ11 یوکرین کے شہری ، سویڈن کے 10 ، افغانستان کے 4 اورجرمنی کے تین باشندے شامل تھے۔