رکشوں، ٹیکسیوں اور مسافرگاڑیوں پر بھی بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔فائل فوٹو
رکشوں، ٹیکسیوں اور مسافرگاڑیوں پر بھی بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔فائل فوٹو

متحدہ نے وزیراعظم سے ملاقات کرنے سے انکارکردیا

وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی خبروں پر ترجمان متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا کہنا ہے اب متحدہ کا کوئی بھی رکن وزیراعظم سے ملاقات کے لیے نہیں جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم سے حکومتی وزرا نے ملاقات کیلیے رابطہ کیا تھا تاہم جس کو ملاقات کرنی ہے وہ ایم کیوایم کے مرکز آجائے، ہمارے دروازے سب کیلیے کھلے ہیں۔

ترجمان ایم کیوایم کا کہنا تھا کہ جوبھی فیصلہ ہوگا وہ رابطہ کمیٹی کرے گی، ایم کیو ایم کا وفد کسی سے ملنے اسلام آباد نہیں جا رہا۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کرکے ملاقات کے لیے بلایا تھا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول صد یقی نے دوروز قبل کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ جس پر وزیراعظم نے اسد عمر، پرویز خٹک کو ایم کیو ایم کے تحفظات دورکر نے کا ٹاسک سونپا تھا۔

دو روز قبل وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے اچانک وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے اور ہم نے اپنا وعدہ نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ ہو گی تو اس کا اچھا تاثر کراچی کے شہریوں پر ہو گا تاہم اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالوں  کو جنم دے رہا ہے۔