وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو معصوم کشمیریوں کے بہیمانہ قتل عام پر بیان جاری کرتے ہوئے دنیا کوخبر دارکر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابقوزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر نہتے شہریوں پر حملے نہ صرف معمول بن گئے ہیں بلکہ اس میں شدت بھی آرہی ہے، جس کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر کی جانب ایل او سی پر عسکری مبصر مشن کی واپسی کے لیے اصرار کرے۔۔ہمیں بھارت کی جانب سے ایک خودساختہ/جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ میں ہندوستان کیساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اگر بھارت جنگ بندی لکیر کے اس پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ درازکرتا ہے تو پاکستان کیلیے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔
یہاں یہ امربھی قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل مہاتیر محمد نے ”پاکتن ہڑپن“کے عنوان سے بلاگ تحریر کیاجس میں انھوں نے ان حالات کی عکاسی کی جب پاکتن ہڑپن کولیشن نے چیلنجوں کا سامنا کیا اور حکومت تشکیل دی،حیرت انگیز طور پر ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کی جانب سے ملکی معیشت، صنعت، گورننس اور سیکیورٹی کی کھینچی گئی تصویر اور وزیراعظم عمران خان کو ورثے میں ملی حکومت میں انتہائی مماثلت پائی جاتی ہے۔
اپنے ایک بلاگ میں انھوں نے لکھا کہ جب بھی کوئی نئی سیاسی جماعت برسراقتدار آ کر حکومت سنبھال لیتی ہے تو یہ ایک معجزہ ہی ہوگااگر وہ راتوں رات اپنے تمام منصوبوں اور وعدوں کو عملی جامہ پہنا دے۔
مہاتری محمد کے بلاگ پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہاہے کہ مسلم دنیا کے تجربہ کار سیاستدانوں کو بھی انہی مسائل کاسامنا ہے جو میری حکومت کو ہے.
وزیراعظم نے کہا کہ پول مافیا جس نے ملائیشیا کو دیوالیہ ،مقروض اورریاستی اداروں کو تباہ کردیا،ملائیشین وزیراعظم بھی پول مافیا جیسی مشکلات کا مقابلہ کررہے ہیں۔وزیراعظم کاکہنا ہے کہ مہاتیر محمد اور مجھے ایک طرح کے مسائل کا سامنا ہے،لائیشین وزیراعظم مسلم امہ کے سب سے زیادہ تجربہ کار اورمدبر سیاستدان ہیں۔