میانمار ميں فوج کی فائرنگ سے دو روہنگیا خواتین کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔
فوج کے مطابق یہ ہلاکتیں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں ميں ہوئیں جبکہ عسکریت پسندوں نے فوج کے ساتھ جھڑپوں کی تردید کی ہے۔
میانمار کی فوج کے ترجمان نے نیوزایجنسی کو بتایا کہ شمالی ریاست راکھین میں بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے ایک روہنگیا خاتون موقع پرہی ہلاک ہو گئی اوردوسری ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
فوج کے ترجمان نے خواتین کی ہلاکت کی ذمے داری روہنگیا عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں پر عائد کی ہے۔ دوسری جانب روہنگیا عسکریت پسند تنظیم اراکان آرمی نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ اُن کی میانمار کی فوج کے ساتھ کسی قسم کی کوئی لڑائی یا جھڑپ نہیں ہوئی۔اراکان آرمی نے میانمار فوج کے الزام کو جھوٹ پر مبنی اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔
واجؑ رہے کہ روہنگیا خواتین کی ہلاکتیں ایسے وقت پر ہوئیں ہیں جب اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف نے میانمار کی حکومت کو کہا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی حفاظت یقینی بنائے اور ان کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
عدالت نے میانمار کی حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ مسلسل زیادتیوں اور مظالم کا شکار رہنے والی اس اقلیت کے خلاف کیے گئے جرائم کے تمام ثبوت بھی احتیاط سے محفوظ کرے۔