کسی بھی تنظیم نے ان دھماکوں کی ذمے داری  قبول نہیں کی۔فائل فوٹو
کسی بھی تنظیم نے ان دھماکوں کی ذمے داری  قبول نہیں کی۔فائل فوٹو

بھارت کے یوم جمہوریہ پرآسام بم دھماکوں سے گونج اٹھا

بھارت کے یوم جمہوریہ پرآسام کے بالائی علاقے بم دھماکوں سے گونج اٹھے،یکے بعد دیگرے 5 بم دھماکوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

پولیس کے مطابق اتوار کے روز متعدد کم شدت والے دھماکے ہوئے دھماکے سے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کے ذریعے ہوئے تھے جس نے 15 منٹ کے عرصے میں شمالی آسام کے کچھ حصوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق دو دھماکے ڈبروگڑھ میں،ایک سوناری اورایک دولیاجن میں پولیس تھانے کے پاس ہوئے ۔ فی الحال کسی بھی تنظیم نے ان دھماکوں کی ذمے داری  قبول نہیں کی ۔

ڈبروگڑھ ضلاع میں ایک دھماکہ گراہم بازار میں ہوا اور دوسرا اے ٹی روڈ پر ایک گرودوارہ کے پیچھے ہوا، دونوں علاقے ڈبروگڑھ پولیس تھانے کے تحت آتے ہیں۔ایک اور دھماکہ ضلع تینسوکیہ میں ہوا تاہم دھماکے کی تفصیلات کا انتظارہے۔

پولیس نے بتایا کہ ایک دیگر دھماکہ دولیاجن تیل شہر میں ہوا اور وہاں سے فی الحال معلومات آنی باقی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک دھماکہ چرائیودیو ضلع کے سوناری پولیس تھانے کے تحت آنے والے تئیوک گھاٹ میں بھی ہوا ۔ پولیس نے بتایا کہ سینئر افسران دھماکہ کی جگہوں پر پہنچ چکے ہیں اور نقصان کی معلومات کا انتظار کیا جارہا ہے ۔

دوسری طرف آسام کے ڈی جی پی بھاسکر جیوتی مہنت نے بتایا کہ ہمیں ڈبروگڑھ میں دھماکوں کی خبر ملی ہے تحقیقات شروکردی گئی ہیں، پتہ لگایا جارہا ہے کہ اس کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔

ایک مقامی دیہاتی نے بتایا "جب ہم نے دھماکے کی آواز سنی تو ہم موقع پر پہنچ گئے، کچھ لوگوں نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر سوار شرپسندوں نے دستی بم  پھینکا اور علاقے سے فرار ہوگئے۔

آسام کے وزیراعلی سربانند سونووال نے ان دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ "ایک مقدس دن پر دہشت گردی پیدا کرنے کی بزدلی کی کوشش ہی دہشت گرد گروہوں کی مایوسی کو ظاہرکرتی ہے۔”