فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی شرپسندوں کے ایک جرائم پیشہ گروپ نے بیت صفافا کے مقام پر مسجد کو آتش گیر مواد چھڑک کرآگ لگا دی جس کے نتیجے میں مسجد شہید ہوگئی۔
یہودی شرپسندوں نے مسجد کی بیرونی دیواروں پر نسل پرستانہ نعروں کی چاکنگ بھی کی جن میں اسلام، عربوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز نعرے شامل تھے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق یہودی آباد کاروں نے مسجد البدریہ میں گھس کر نماز فجر سے قبل اس میں آگ لگائی جس کے نتیجے میں مسجد کا اندرونی حصہ، اس میں بچھائے گئے قالین اورالماریوں میں رکھے قرآن پاک اور دیگر اسلامی کتابیں جل کر شہید ہوگئیں۔
یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد کی دیواروں پر لکھے گئے اشتعال انگیز نعروں میں ‘تخریب کاری برائے یہود’ اور ‘کوری اور’ کے نعرے بھی شامل تھے۔ ‘کوری اور’ سے یہودی آبادکاروں کا اشارہ ایک یہودی کالونی کی طرف تھا جسے اسرائیلی حکومت نے خالی کرالیا تھا۔
بیت صفافا میں مسجد البدریہ کے اندرونی ہال بری طرح آگ کی لپیٹ میں آنے سے متاثر ہوئے۔خیال رہے کہ مسجد البدریہ بیت صفافا کے بالمقابل شرفات کے علاقے میں واقع ہے۔فلسطین میں مساجد اور مسلمانوں اور عیسائیوں کی دیگر عبادت گاہوں پر یہودی شرپسندوں کے منظم ہتھکنڈوں کو باقاعدہ اسرائیلی ریاستی حمایت حاصل ہے۔
فلسطین میں کسی مسجد پریہودی شرپسندوں کے حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس نوعیت کے نسل پرستانہ واقعات اور اسلام دشمنی پرمبنی جرائم اب روز کا معمول بن چکے ہیں۔