سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات کیس میں ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوفوری ہٹانےکاحکم دیدیا۔
عدالت نے کہا کہ چیف سیکریٹری صاحب!ڈی جی ایس بی سی اے کوآج ہی ہٹائیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سندھی مسلم سوسائٹی میں چائنہ کٹنگ کردی گئی،پوری شاہراہ کشمیرپرہی چائنہ کٹنگ کردیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بوٹ بیسن کے اطراف پارک اراضی پر تعمیرات کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیاکہ کے ڈی اے کے پاس بے نظیر بھٹو پارک کا کوئی الاٹمنٹ ہے؟۔
وکیل کے ڈی اے نے کہاکہ بورڈ آف ریونیو نے زمین الاٹ کی،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کے ڈی اے زمین کی الاٹمنٹ بورڈ آف ریونیو کیسے کر سکتا ہے؟ ۔
عدالت نے کہاکہ بتایا جائے پارک کی جگہ پرعمارت کی تعمیر کیسے ہو ئی؟ ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سندھی مسلم سوسائٹی میں چائینہ کٹنگ کردی گئی،پوری شاہراہ کشمیر پرہی چائینہ کٹنگ کردیں، بورڈ آف ریونیو نے کہاکہ یہ زمین سندھی مسلم سوسائٹی نے دیگرلوگوں کوالاٹ کی۔
چیف جسٹس پاکستان نے استفسارکیا کہ اگرکوئی شاہراہ فیصل الاٹ کردے تو کیا کریں گے؟یہاں سب کچھ الاٹمنٹ کرنے کا لیٹر جاری ہوجاتا ہے،سندھی مسلم سوسائٹی میں نالے کی زمین پرکیسے عمارت بن گئی۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ناظم آباد میں ہرگلی، محلے میں کھلے پیسے لے کر پورشن بن رہے ہیں،عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا میرے ساتھ ابھی جا کر دیکھیں گے۔
جسٹس سجادعلی شاہ نے کہاکہ سرکاری نمبرپلیٹ کی گاڑیاں کھڑی کرکے غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں، چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ یہ مکمل طور پر کراچی شہر کے لیے تباہی ہے۔
بے نظیر بھٹو پارک کی جگہ پرعمارت بنانے پرعدالت برہم ہو گئی،عدالت نے عمارت کے مالک اخلاق میمن کو نوٹس جاری کر دیا،عدالت نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طورپرہٹانے کا حکم دیدیا،عدالت نے کہاکہ چیف سیکریٹری صاحب، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول کو آج ہی ہٹائیں۔