مقبوضہ بیت المقدس میں ایک کار سوار نے گاڑی اسرائیلی فوجیوں پر چڑھادی جس کے نتیجے میں 12 فوجیوں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کار سوار نے روڈ کے ایک طرف مارچ کرتے اسرائیلی فوجیوں کو ٹکر ماری اورفرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگیا۔
واقعے میں 2 اسرائیلی شہریوں سمیت 12 فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک فوجی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق زخمی ہونے والے تمام فوجی فوج میں نئے بھرتی ہوئے تھے اور وہ مغربی دیوار(دیوارگریہ) کے پاس ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسزنے ایک مشتبہ شخص کو گرفتارکرنے کا دعوی ٰ کیا ہے۔ فلسطینی میڈیا نے مشتبہ شخص کی شناخت صناد الترمن کے نام سے کی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی جہادی تنظیم حماس نے کار حملے کی تعریف کرتے ہوئے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد امن منصوبے کا بھر پور جواب قراردیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطین تنازعے کے حل کے لیے مشرق وسطٰی میں امن کے نام نہاد منصوبے کے اعلان کے بعد سے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں آباد فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی سمیت تمام فلسطینی دھڑوں نے امریکی صدر کے منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔