برطانیہ کی کراون کورٹ نے پاکستانی کے سابق کرکٹر ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں 17 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں کراون کورٹ نے کرکٹر یوسف انوراورمحمد اعجاز کو بھی مختلف نوعیت کی سزا سنا دی ہے۔عدالتی کارروائی کے بعد تینوں کرکٹرزکوعدالت سے گرفتارکرکے جیل بھجوا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید کو تحقیقات کے بعد اسپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتارکیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گروپ نے بنگلا دیش پریمئیر لیگ 2016 اورپی ایس ایل2017 ’’طے‘‘ کرنے کی کوشش کی تھی۔اوپننگ بیسٹمین کو رقم کے عوض اوورکی پہلی دو گیندوں پر رن نہ بنانے پر راضی کیا گیا تھا۔
2016 میں ناصر جمشید نے خفیہ اہلکار کو بتایا کہ بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے چھ کھلاڑی اس کے لیے کام کر رہے ہیں،مانچسٹرکراؤن کورٹ کو بتایا گیا کہ فی میچ 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم کھلاڑیوں میں تقسیم ہونا تھی۔
ناصر جمشید نے شروع میں پی ایس ایل میں رشوت کی تردید کے بعد کورٹ میں اعتراف کیا تھا۔ناصر جمشید پرگزشتہ برس پی سی بی نے کرکٹ کھیلیے پر10 برس کی پابندی عائد کی تھی۔