شمالی کوریا میں چین سے واپس آنے والے ایک سرکاری ملازم کو کرونا وائرس کی موجودگی کے شبے میں گولی مار دی گئی۔
رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کا ایک اہلکار جو کچھ دن پہلے ہی چین سے لوٹا تھا اوراسے کرونا وائرس کے پیشِ نظرقرنطینہ میں رکھا گیا تھا تاہم وہ قرنطینہ کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے باہرنکل گیا اورحکام نے اسے عوامی حمام جاتے ہوئے پکڑلیا جس کے بعد اسے سزا کے طورپرفائرنگ اسکواڈ نے گولی مارکرہلاک کردیا۔
علاوہ ازیں ایک اورسرکاری اہلکارجو شمالی کوریا کی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے لیے کام کرتا ہے اسے بھی سزا کے طورپرکھیتوں میں کام کیلیے بھیج دیا گیا کیوں کہ اس نے اپنے چین کے حالیہ دورے سے حکام کو بے خبررکھا تھا۔
شمالی کوریا کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک میں اب تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا البتہ اس دعوے کی آزادانہ طورپرتصدیق نہیں ہوسکی ۔
شمالی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کرونا وائرس کے شبے میں متعدد افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
شمالی کوریا نے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلیے متعدد حفاظتی اقدامات کیے ہیں اور چین کیساتھ اپنی سرحد بھی بند کردی ہے اور سیاحوں کی آمدپر بھی پابندی لگادی ہے۔
جنوبی کوریا کیایک اخبار نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے شہر سنویجو میں کرونا وائرس سے 5 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس کے علاوہ شمالی کوریا میں تمام تر بین الاقوامی ٹریفک پر پابندی کے ساتھ ساتھ ہیڈکوارٹرز نے ہدایت دی ہے کہ جو کوئی بھی شہر پیانگ یانگ میں آئے یا ملک سے باہر جائے آس کا طبی معائنہ کیا جائے۔