ادلب میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد یہ فیصہ کیاگیا۔فائل فوٹو
ادلب میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد یہ فیصہ کیاگیا۔فائل فوٹو

ترکی کا یورپ جانے والے مہاجرین کو نہ روکنے کا اعلان

شام میں حکومتی فضائیہ کی بمباری میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ترکی نے یورپ کو ایسا جھٹکا دینے کا فیصلہ کیا ہے جو شدید پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ شامی صوبہ ادلب میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اب ترکی شام سے آنے والے مہاجرین کو یورپ جانے سے نہیں روکے گا۔

ترکی نے یورپی ممالک کے ساتھ کیے گئے ایک معاہدے کے تحت یورپ جانے کی کوشش کرنے والے ہزاروں شامی مہاجرین کو ترکی میں روکا ہوا ہے ۔اگرترکی ان مہاجرین کو مزید روکنے سے انکارکرتا ہے تو مہاجرین کے بحران سے پریشان یورپ میں بے گھرافراد کا طوفان آسکتا ہے۔

فوجیوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت کے بعد ترک صدر طیب اردوان نے ایک ہنگامی اجلاس بلا لیا جبکہ ترک وزیراعظم اور فورس کمانڈرز شام سے ملحقہ سرحد سے آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں شامی حکومتی دستوں کے فضائی حملے میں 33 ترک فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ترک صوبہ ہاتے ڈوغاکے گورنر کاکہنا ہے کہ ترک فوجیوں کو ادلب میں نشانہ بنایا گیا۔ ادھر روس کا کہنا ہے کہ ترک فوجی اس وقت نشانہ بنے جب وہ باغیوں کے ساتھ صف بندی کررہے تھے۔