ہم جو بائیڈن کی قیادت میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہتر ہونے کے منتظر ہیں ۔فائل فوٹو
ہم جو بائیڈن کی قیادت میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہتر ہونے کے منتظر ہیں ۔فائل فوٹو

نوازشریف کی واپسی کیلیے حکومت کا برطانیہ سے رابطہ

نوازشریف کو بطور مجرم واپس لانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔ اس حوالے سے حکومت پاکستان نے پنجاب حکومت کی سفارشات پربرطانوی حکومت سے رابطہ کرلیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق نوازشریف کی بطور مجرم وطن واپسی کیلیے پاکستانی دفتر خارجہ نے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیاہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت ختم ہوچکی ہے۔اوراب کیونکہ وہ ضمانت پرنہیں اس لیے انہیں واپس بھیجا جائے۔ انہیں علاج کی غرض سے لندن بھیجا گیا تھا مگرعلاج بھی نہیں ہوااس لیے انہیں ڈی پورٹ کریں تاکہ وہ اپنی سزا پوری کرسکیں۔

اس سے قبل حکومت برطانیہ نے پہلے پاکستان سے پوچھا تھا کہ نوازشریف لندن میں کیوں موجود ہیں جس پر حکومت پاکستان نے برطانیہ کو واضح کردیاتھاکہ وہ ضمانت پررہا ہیں اورعلاج کیلیے لندن میں موجودہیں۔جیسے ہی ان کاعلاج ہوجائے گا تووہ واپس آجائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور برطانیہ میں مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ پہلے سے موجود ہے اوراگر حکومت سفارتی سطح پر متحرک ہوتو ان کی واپسی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ نوازشریف کو عدالت نے آٹھ ہفتوں کیلیے علاج کی سہولت دیتے ہوئے لندن کی اجازت دی تھی تاہم مقررہ وقت سے کئی ہفتے زیادہ ہوچکے ہیں۔