جاں بحق افراد اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔فائل فوٹو

نیا ناظم آباد میں گاڑی سے دوبچوں کی لاشیں برآمد۔ مقدمہ درج

کراچی کےعلاقے نیا ناظم آباد میں ایف الیون اسٹاپ کے قریب مکینک کی دکان پرکھڑی گاڑی سے دو2 بچوں لاشیں برآمد ہوئی ہیں اور پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاشیں گاڑی سے برآمد ہوئیں جو4 دن پرانی ہیں اور ان کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں موت کی وجہ جاننے کیلیے پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔

بچوں کی شناخت دانش زبیر اورعبید سعید کے نام سے ہوئی ہے۔ گاڑی عمر گوٹھ میں کئی روز سے لاوارث کھڑی ہوئی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق جس گاڑی سے لاشیں ملیں اس کے شیشوں پر بھی دھول مٹی جمی ہوئی ہے اور لاک بھی خراب ہیں جو صرف اندر سے ہی کھلتے ہیں، ممکنہ طورپربچے کھیل کود کے دوران گاڑی میں لاک ہوگئے۔ فوری طور پر وجہ موت کی وجہ کا علم نہیں ہوسکا، پوسٹ مارٹم کے بعد ہی مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

پولیس نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ممکنہ طور پر بچوں کی ہلاکت کی وجہ دم گھٹنے سے ہوئی۔ بچوں کے ورثا بھی اسپتال پہنچ گئے ہیں۔

مکینک نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ بچے اکثر آنے والی گاڑیوں، رکشے اور ٹیکسوں میں بیٹھا کرتے تھے اور میں کئی بار ایسا کرنے سے منع بھی کیا۔ پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد گاڑی کی شیشے توڑ کا بچوں کو نکالا ہے۔

اہل محلہ کا کہنا ہے کہ گاڑی بہت پرانی ہے اور کافی عرصے سے یہاں کھڑی تھی تاہم تعفن اٹھنے پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔

ایس ایچ او منگھوپیر گل اعوان نے ہم نیوز کو بتایا کہ کرائم سین یونٹ واقعے کی ہر زاوئیے سے تحقیقات کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے معاملہ دشمنی کا نہیں لگ رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اہلخانہ نے 10 مئی کو شکایت درج کرائی تھی اور اہل علاقہ میں سے کسی کا بھی دھیان بند گاڑی کی طرف نہیں کیا گیا۔

گل اعوان کا کہنا تھا کہ  ابتدائی تفتیش کے مطابق موت دم گھٹنے سے ہوئی تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آجانے سے تحقیقات میں مزید مدد ملے گی۔