وزیر ہوا بازی غلام سرورخان کے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران اپوزیشن کا شور شرابا،وفاقی وزیر کو کئی بار تقریر روکنا پڑی،دپٹی اسپیکر قاسم سوری بھی اراکین کو تحملل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتے رہے۔
قومی اسمبلی میں غلام سرور خان کی تقریر کے دوران ایوان میں شور شرابا ہوا جس پرانہوں نے کہا کہ میں اپنی بات کر رہا ہوں، اپوزیشن کو کیا تکلیف ہے، شرم کرو، حیا کرو، برداشت کرو، میں تو کہتا ہوں مجھ سمیت تمام کابینہ کا احتساب کرو ہم تیار ہیں، جو چھ چھ بار وزیر رہے ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے، یہ چیخ و پکار نہیں ہونا چاہیے۔
غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی کے خلاف بات نہیں کہی، بات سننے کا حوصلہ ہونا چاہیے، چورو حالات کا مقابلہ کرو، حساب دینا ہو گا، اپوزیشن کے لوگ بھی 1985ء سے اقتدار کے مزے لے رہے ہیں، ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کااحتساب ہوتا ہے تو حکومتی ارکان کا بھی ہوناچاہیے۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے، ان کابھی جو 3،3 یا 6،6بار وزیر بننے۔
وزیربرائے ہوا بازی کا کہنا تھا کہ میں تو خوش ہوں کہ میرا احتساب ہورہا ہے لیکن میں اپوزیشن کی طرح نیب کوغیر مناسب الفاظ سے یاد نہیں کروں گا۔ نیب غیر جانب دارادارہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں 5دہایوں سے سیاست میں ہوں۔ میرا1970سے لے کر 2020 تک سیاست میں رہنے کا احتساب کیاجائے۔ ان کا بھی احتساب ہوناچاہیے جواقتدار کے مزے لیتے رہے ہیں۔
وفاقی وزیرغلام سرور خان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے ممالک کورونا سے لڑ رہے ہیں۔ کوروناکیسزآنے کے بعد دنیا بھر میں فلائٹ آپریشنز معطل ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کے دوران سعودی عرب اورایران سے اپنے لوگوں کو وطن واپس لائے ہیں۔ ہم اب بھی دنیا کے مختلف ممالک سے اپنے لوگ لاچکے ہیں۔
ہم نے حکومتی اجازت سے بین لاقوامی پروازیں شروع کی ہیں اور کم وسائل میں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کوواپس لانے کاسلسلہ شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ خصوصی پروازیں امریکہ سے بھی پاکستانیوں کو لارہی ہیں۔ دنیا بھرکی طرح پاکستان کو بھی معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے پی آئی اے کو ماہانا5ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے۔