نیو یارک ٹائمز نے کورونا کے خلاف مودی سرکارکی پالیسیوں کا پول کھولتے ہوئے کہا ہے کہ سخت لاک ڈاوٴن کے باوجود بھارت میں کورونا کیسزاوراموات زیادہ ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی عوام حکومت پراعتماد کھونے لگے ہیں، سخت لاک ڈاوٴن کے باوجود بھارت میں کورونا کیسزاوراموات زیادہ ہیں جبکہ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں کیسزکم ہیں، جنوبی ایشیا میں لاک ڈاؤن ہی نہیں بلکہ دیگرعوامل بھی اہم تھے،جنہیں مودی حکومت نے نظراندازکیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوال یہ ہے کہ کیا مودی حکومت نے سخت اقدامات کیے، شرح اموات سے لگتا ہے ایسا نہیں ہوا، بھارت میں 60 فیصد کیسز صرف ممبئی، دہلی، احمد آباد، چنائے اور پونے سے ہیں، ممبئی میں سب سے زیادہ 20 فیصد کورونا کیسز سامنے آئے جبکہ مودی کے آبائی علاقے گجرات میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہندوستانی مالیاتی دارالحکومت ممبئی اورچنائے اپنے بیشتر صحت وسائل گنوا بیٹھے ہیں، مودی کی پالیسیوں نے لوگوں کو بھوک اورافلاس سے مار دیا ہے، بیشتر غریب لوگ اس پالیسی کا شکار ہوئے جس سے ثابت ہو گیا کہ مودی کا ہندوستان صرف امیروں کے لیے ہے، آج کاسٹ سسٹم واضح ہو گیا کس طرح اقلیتوں کو وبا میں بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔
نیویارک ٹائمزکے مطابق ہرغریب اور بے بس ورکر جو تپتے سورج اور بھوک سے نڈھال تھا اس کے لبوں پر صرف ایک بات تھی،خدا پر بھروسہ اور یہ دراصل بد اعتمادی مودی حکومت پرہے۔
نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں مزید کہا کہ لداخ پر چین کے ہاتھوں ہزیمت کے بعد مودی کی کووڈ پالیسی بھی ناکامی کا شکار ہوگئی،ایل او سی اوردیگرعوامل پر توجہ بھی اس اندرونی ناکامی کو چھپانے کے لیے تھی جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آرنے بارہا اس کا ذکرکیا۔