قومی اسمبلی میں وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی تقریرکے دوران اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے شور شرابہ کیا اورایوان مچھلی منڈی بن گیا، نوبت ہاتھا پائی تک پہنچنے لگی تو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اجلاس 10منٹ کیلیے ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مراد سعید تقریرکے لیے اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے تواپوزیش ارکان نے شور شرافہ کرتے رہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری ممبران کو خاموش رہنے کی تلقین کرتے رہے، لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔
مراد سعید کی تقریر کٹم ہونے بعد مسلم لیگ ن کے رانا تنویر خطاب کرنے کیلیے کھڑے ہوئے تو مراد سیعد اور دیگر حکومتی ارکان نے شورشرابہ کیا اورانہیں خطاب نہ کرنے دیا جس پرڈپٹی اسپیکرنے اجلاس 10منٹ کیلیے ملتوی کردیا۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ کسی کی دھمکی میں نہیں آئوں گا ہائوس کو قانون کے مطابق چلائوں گا۔ آپ سب سیاسی ورکرز ہیں ایک دوسرے کو احترام سے پکاریں۔ ارکان نعرے بازی نہ کریں اپنی نشست پربیٹھیں اور تقریر سنیں۔
اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے مراد سعید نے کہا خواجہ آصف نے کل جو کچھ کہا وہ جھوٹ ہے، مذمت کرتاہوں۔ خواجہ آصف نے وزیر دفاع ہوتے ہوئے اقامہ رکھا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو پہلے دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جاتا تھا۔ عمران خان نے اقوام متحدہ میں مسلم امہ کا مقدمہ لڑا۔ اقوام متحدہ میں 50 سال بعد2 بارمسئلہ کشمیر پربحث ہوئی۔ عمران خان کی طرح کسی نے بھی کشمیر کا مقدمہ نہیں لڑا۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے اس وقت پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جاتا تھا۔ پہلی بار وزیراعظم عمران خان نے ختم نبوت کا مقدمہ اقوام متحدہ میں لڑا۔ اسلام کوماضی میں دہشت گردی سےمنسوب کیا جاتا تھا۔
مراد سعید نے نام کسی کا نام لیے بغیر پوچھا کہ نواسی کی شادی پرجندال کو بغیرویزہ مری آنے کی دعوت کس نے دی؟ کس نے کہا تھا جندال کے ساتھ ہمارے ذاتی تعلقات ہیں۔