چین نے بھارت کو خبردارکیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان ہمیشہ سے چین کا حصہ رہی ہے ، بھارت لائن کراس نہ کرے، بھارت نے تنازع سے بچنا ہے تو اشتعال انگیزی فوری بند کرے جبکہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکرکے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے اوردونوں رہنماﺅں نے سرحدی علاقے میں کشیدگی کم کرنے پراتفاق کیا ہے تاہم چینی وزیر خارجہ نے متنبہ کیا کہ سیدھے راستے سے بات کریں گے تو مسئلہ حل ہوگا۔
بھارت چین کی طاقت کو کم نہ سمجھے،اپنی زمین کا دفاع کرنا جانتے ہیں، بھارت ان فوجی اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کرے جو اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں۔
چینی کمانڈر چینگ شویلی نے بھی بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوج کو قابو میں رکھے۔ ادھر بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو دھمکیاں دینے والوں کی زبانیں گنگ ہو گئیں اب چین نے ہمارے فوجی مار دیئے، زمین پرقبضہ کرلیا۔
کہاں چھپا بیٹھا ہے ہمارا وزیراعظم ؟دوسری جانب چین اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث روس ، چین اور بھارت کا سہ فریقی اجلاس ملتوی ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان ہمیشہ سے چین کا حصہ رہی ہے۔
بھارت لائن کراس نہ کرے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملے کا صحیح غلط سب واضح ہے، بھارتی فوجیوں نے سرحدی پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، بھارت اپنے فوجیوں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کو روکے۔چینی وزارت خارجہ کے مطابق چین کے وزیرخارجہ وانگ ای اوربھارتی وزیرخارجہ سبرامنیم جے شنکرکے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔