امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پریس کانفرنس کے دوران وائٹ ہائوس کے باہرفائرنگ ہوئی جس کے باعث ٹرمپ کانفرنس چھوڑکرچلے گئے،خفیہ ایجنسی کے اہلکاراور نامعلوم شخص کوہسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ ایک کمرے میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ان کو سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کے متعلق آگاہ کیا اورکمرے سے باہر جانے کا کہا۔ٹرمپ کیساتھ انے مشیر اور پریس سیکریٹری بھی کچھ دیر کیلیے کمرے سے باہر چلے گئے۔
ٹرمپ کے یوں اچانک باہر جانے پر صحافیوں میں بے چینی پھیل گئی اورطرح طرح کی چہ مگوئیاں شروع ہوگئی۔امریکہ کے صدر کچھ دیر بعد دوبارہ کمرے میں داخل ہوئے اورانہوں نے بتایا کہ وائٹ ہائوس کے باہر کی وجہ سے مجھے جانا پڑا لیکن اب حالات کنٹرول میں ہیں۔
صدر نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے شخص کوخفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے گولی ماری ہے اور مشتبہ شخص کوہسپتال لے جایا گیا ہے تاہم حالت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ باہرفائرنگ کی وجہ سے مجھے جاناپڑالیکن اب حالات کنٹرول میں ہیں۔ خفیہ اداروں کا شکریہ اداکرتاہوں اور ہم دیکھیں گے کہ آگے کیا کرنا ہے۔
ایک صحافی کے سوال پر امریکی صدر نے بتایا کہ ’میں زیرزمین بنکرمیں نہیں گیا تھا‘۔ خفیہ سروس کے لوگوں کیساتھ خود کومحفوظ محسوس کررہا ہوں۔ مجھے تھوڑی دیر کیلیے سائیڈ پرکیا گیا تھا تاکہ حالات کنٹرول میں آجائیں۔
امریکی سیکرٹ سروس کی جانب سے کی گئی ٹویٹس کے مطابق ‘امریکی سیکرٹ سروس کے ایک اہلکار کی موجودگی میں ہونے والی فائرنگ 17ویں سٹریٹ اور پینسلوینیا ایوینیو پر کی گئی۔ ابھی اس واقعے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ایک شخص اور خفیہ ادارے کے اہلکار کو مقامی ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔
صدر ٹرمپ تقریباً نو منٹ بعد واپس آئے تو انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’مجھے جہاں تک سمجھ آئی‘ خفیہ ادارے کے اہلکارنے ایک مشتبہ مسلح شخص کو گولی ماری ہے۔ اس حادثے کے دوران وائٹ ہائوس کو لاک ڈائون میں رکھ دیا گیا تھا۔