گزشتہ دنوں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر جامعہ کراچی کی ہونہار طالبہ نادیہ اشرف کی خود کشی پر سماجی ورکر فاؤنڈر بنت نسیم فاؤنڈیشن رخسانہ عقیل نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کو جامعہ کراچی کی انتؓظامیہ اور حکومت کی بے حسی قرار دیا ہے۔
رخسانہ عقیل کا کہنا ہے کہ نادیہ اشرف ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ریسرچ جامعہ کراچی کی ایک ہونہار طالبہ تھی اس نے اپنے سپروائزر کے رویے سے تنگ آکر خود کشی ہے۔ رخسانہ عقیل نے دعویٰ کیاکہ نادیہ اشرف اپنے قریبی دوستوں سے یہ کہتی تھی کہ ’’اس کے سپروائزر ڈاکٹر اقبال چوہدری میری پی ایچ ڈی نہیں ہونے دیں گے‘‘۔
رخسانہ عقیل کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے طالبات میں خوف و ہراس پیدا ہوجاتا ہے حکومت کو چاہیے کہ ایسے واقعات کی فی الفور تحقیقات کروا کر حقائق سے آگہی حاصل کرے اور کسی کا قصور ثابت ہونے پر اسے قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔