کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا علی شاہ کی خودکشی کی تفتیش مکمل کرلی گئی جس کے بعد پستول فراہم کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت، تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر ماہا قریبی دوست کی وجہ سے ڈپریشن کا شکارتھیں اوراس سے رابطہ نہیں رکھنا چاہتی تھیں۔ دوست مختلف معاملات پر ان پر دبائو ڈال رہا تھا۔
پولیس نے ڈاکٹر ماہا کے اہلخانہ سے اندراج مقدمے کے لیے رابطہ کرلیا،ایف آئی آرکے بعد ماہا کے دوست کو حراست میں لیاجائے گا۔
پولیس نے ماہا علی شاہ کو پستول فراہم کرنے کے الزام میں 2 ملزمان سعد صدیقی اور تابش قریشی گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی ساوتھ شیراز نذیرکے مطابق نائن ایم ایم پستول سعد صدیقی کی تھی جوتابش قریشی نے ماہا کو دی۔
ڈاکٹر ماہا نجی ہسپتال کی ڈیوٹی سے واپس آئیں تو کافی ڈیپریس تھیں،انہوں نے خود کو واش روم میں بند کرکے خودکشی کرلی۔