کراچی: شہر قائد میں پانی میں ڈوبنے اور کرنٹ لگنے سے مزید 7 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد تین روز میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 سے زائد ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں طوفانی بارش کے بعد سیلابی ریلوں میں بہہ کر اور ندی و نالوں میں گر کر جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں ملنے کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رہا۔ شہر کے مختلف علاقوں سے ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون سمیت 4 افراد کی لاشوں کو ریسکیو حکام نے نکال لیا جب کہ مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے خاتون سمیت 3 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بلدیاتی اداروں کی مجرمانہ غفلت کے سبب پیدا شدہ سیلابی صورتحال نے 2 سگے بھائیوں سے جینے کا حق چھین لیا۔ محمود آباد منظور کالونی جونیجو ٹاؤن نالے میں جمعہ کو گر کر لاپتا ہونے والے 25 سالہ بلال کی لاش گزشتہ روز مل گئی۔ واقعہ میں متوفی بلال کا بھائی 21 سالہ تیمور بھی گرگیا تھا جس کی لاش جمعہ کو ہی نالے سے نکال لی گئی تھی۔
دونوں بھائی منظور کالونی کے رہائشی تھے جن کی ہلاکت پر علاقے میں کہرام مچ گیا، مکینوں کی بڑی تعداد متوفین کے گھر جمع ہوگئی اور انتظامیہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
کورنگی کراسنگ ملیر ندی سے ایدھی کے رضا کاروں نے مختلف مقامات سے ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون اور مرد کی لاشیں نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائیں۔ ترجمان کراچی پولیس کے مطابق خاتون کی شناخت 35 سالہ صابرہ زوجہ نذیر احمد کے نام سے ہوئی اور لاش کے حوالے کردی گئی۔
مواچھ گوٹھ مشرف کالونی کے قریب تالاب میں لاش کی اطلاع پر چھیپا کے رضا کاروں نے موقع پر پہنچ کر لاش نکال کر ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی عمر 16 سال کے قریب ہے جبکہ فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 14 ڈی میں واقع گھر کے اندر کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 40 سالہ عشرت جاں بحق ہوگئی، متوفیہ کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
شاہ فیصل کے علاقے ناتھا خان گوٹھ نالے کے قریب کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 50 سالہ غازی خان جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر متوفی کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال پہنچائی۔
لیاری کے علاقے کلاکوٹ آٹھ چوک کے قریب گھر میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 50 سالہ نور حسین جاں بحق ہوگیا، متوفی کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے سول اسپتال پہنچائی۔