سندھ میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم ہوگئی ،سندھ حکومت نے لوکل باڈیزکو تحلیل کرنے کانوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن میں کہاگیا ہے کہ تمام لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کی حیثیت 31 اگست سے ختم سمجھی جائے،تمام منتخب نمائندے سرکاری گاڑیاں اوردیگرمراعات واپس کردیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ میں منتخب بلدیاتی کونسلز تحلیل کردی گئی ہیں جس کے نتیجے میں میئر کے ایم سی، تمام بلدیاتی کونسلز کے نمائندوں سمیت سندھ کی تمام ٹاؤن کمیٹیوں اور میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینز عہدوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں منتخب چیئرمینز کو تمام سرکاری واجبات اور اثاثوں کی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق میئر وسیم اختر، ڈی ایم سیز کے سربراہان بھی سرکاری سامان، گوشوارے دینے کے پابند ہیں۔
محکمہ بلدیات نے میئر کراچی سمیت تمام بلدیاتی سربراہان کے نام نوٹس میں کہا ہے کہ میئرز،چیئرمینز ،ڈپٹی میئرز ،وائس چیئرمینز سرکاری گاڑیاں واپس کریں ۔
واضح رہے کہ سندھ میں ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن اور چھ ڈی ایم سیز ہیں۔ 36 میونسپل کمیٹیز، 24 ڈسڑکٹ کونسلز، 148 ٹاؤن کمیٹیز کےچیئرمینز کو بھی سرکاری دستاویزات اور اشیاء واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔