نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے منگل کے روزاعلان میں کہا ہے کہ 15مارچ 2019کو کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملوں کے مجرم کو دہشت گرد قراردے دیا گیا۔
آرڈرن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجرم کو مخصوص حیثیت دینا نیوزی لینڈ کی جانب سے دہشتگردی اورہرقسم کی پرتشدد انتہا پسندی کی مذمت کے حوالے سے ایک اہم اظہار ہے.
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے قانون کے تحت ایسی حیثیت دینے سے دہشت گرد افراد کے اثاثے منجمد کیے جاتے ہیں اوردہشت گرد قراردئے جانے والے شخص کی سرگرمیوں کا حصہ بننایا پھراس میں مدد فراہم کرنا مجر مانہ فعل بن جا تا ہے۔
آرڈرن کا کہنا ہے کہ مخصوص شناخت دینے سے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مجرم مستقبل میں دہشتگردی کی معاونت میں ملوث نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم نیوزی لینڈ اور وسیع تر بین الاقوامی برادری کے سامنے جوابدہ ہیں کہ دہشتگرد اقدامات کی مالی معاونت کا راستہ روکیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت نیوزی لینڈ کے قانون کے تحت 20افراد کو دہشت قراردیا گیا ہے جن میں یہ مجرم بھی شامل ہے ۔دہشتگردی پر قابو پانے کے حوالے سے ایکٹ 2002 کی دفعہ 22کے تحت وزیراعظم حکام کے مشورے سے افراد یا گروپ کو دہشتگرد قراردے سکتی ہے۔