لاہور موٹر وے پر خاتون کے ساتھ پیش آنے والے جنسی زیادتی کے واقعے نے عوام کے ساتھ حکومتی شخصیات کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور متعدد حکومتی شخصیات نے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ دنوں لاہور موٹر وے پر ایک انتہائی خوفناک حادثہ پیش آیا جب ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے نے ایوانوں اور پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
عوام کے ساتھ اب حکومتی شخصیات بھی ملک میں بچوں اور خواتین کے ساتھ پے درپے رونما ہونے والے زیادتی کے واقعات پر پھٹ پڑے ہیں اور معصوموں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے والوں کے لیے سرعام پھانسی کامطالبہ کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا نے اس دل دہلادینے والے واقعے پر افسوس کاا ظہار کرتے ہوئے کہا ’’ انتہائی دل دہلا دینے والاموٹر وے سانحہ۔ ایک اور حوا کی بیٹی کی عصمت دری۔ ننھی مروہ اور اب یہ- تمام پارلیمنٹیرینز سے استدا ہے کہ خدارا ان درندوں کی سرعام پھانسی کی قانون سازی کے لئے ایک ہو- اس ٹوئٹ کے ساتھ فیصل واڈا نے سرعام پھانسی کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔‘‘
سینیٹر فیصل جاوید خان اور ترجمان حکومت پنجاب عثمان سعید بسرا نے بھی فیصل واڈا کی حمایت کی اور ان کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ان کے مطالبے سے متفق ہیں۔
ملک میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات کے بعد عوام کی جانب سے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔
وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا آپ سرعام پھانسیاں بھی دے لیں جب تک عدل کے نظام کو جدید بنیادوں پر استوار نہیں کیا جاتا پولیس،عدلیہ اور جیل اور Prevention کے اصول نہیں لاگو ہوتے جرائم نہیں رکتے، لیکن عوامی رائے ہے تو سرعام پھانسیاں بھی دے کر دیکھ لیں۔
وزیربرائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بھی زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کے مطالبے پرزور دیتے ہوئے کہا
قرآن کے مطابق سزا دو، دیکھتاہوں کون جرم کرتا ہے۔
لٹکانا پڑے گا اور کوئی راستہ نہیں۔ اسی ٹوئٹ میں انہوں نے انگریزی میں لکھا زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی پر لٹکاؤ۔
عامر لیاقت نے پھانسی کی حمایت میں اپنا کالم ٹوئٹ کرایا۔